باب تفسیر سورت مائدہ
راوی: عبد بن حمید , عبدالعزیز بن ابی رزمة , اسرائیل , سماک , عکرمة , ابن عباس ما
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي رِزْمَةَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الَّذِينَ مَاتُوا وَهُمْ يَشْرَبُونَ الْخَمْرَ لَمَّا نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ فَنَزَلَتْ لَيْسَ عَلَی الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
عبد بن حمید، عبدالعزیز بن ابی رزمة، اسرائیل، سماک، عکرمة، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جب شراب حرام ہوئی تو صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بتایئے وہ لوگ جو مر گئے وہ شراب پیا کرتے تھے ان کا کیا حکم ہے۔ پس یہ آیت نازل ہوئی۔ (لَيْسَ عَلَي الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِيْمَا طَعِمُوْ ا اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّاٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ) 5۔ المائدہ : 93) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that when wine was prohibitted, the sahabah said, “O Messenger of Allah (SAW), how will it be with those who have died though they were used to drink wine.” So this verse
"On those who believe and do righteous deeds there is no blame for what they may have eaten (in the past) provided they abstain (from the forbidden), and believe (firmly), and do righteous deeds."(5 : 93) was revealed.