سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 199

سرکہ بطور سالن

راوی: عباس بن عثمان دمشقی , ولید بن مسلم , عنبسہ بن عبدالرحمن , محمد بن زاذان , ام سعد

حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَاذَانَ أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ سَعْدٍ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی عَائِشَةَ وَأَنَا عِنْدَهَا فَقَالَ هَلْ مِنْ غَدَائٍ قَالَتْ عِنْدَنَا خُبْزٌ وَتَمْرٌ وَخَلٌّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِعْمَ الْإِدَامُ الْخَلُّ اللَّهُمَّ بَارِکْ فِي الْخَلِّ فَإِنَّهُ کَانَ إِدَامَ الْأَنْبِيَائِ قَبْلِي وَلَمْ يَفْتَقِرْ بَيْتٌ فِيهِ خَلٌّ

عباس بن عثمان دمشقی، ولید بن مسلم، عنبسہ بن عبدالرحمن ، محمد بن زاذان، حضرت ام سعد فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ عائشہ کے پاس آئے میں بھی وہیں تھی۔ فرمایا کچھ کھانا ہے؟ فرمانے لگیں ہمارے پاس روٹی، کھجور اور سرکہ ہے۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بہترین سالن سرکہ ہے۔ اے اللہ! سرکہ میں برکت فرما کہ یہ مجھ سے پہلے انبیاء کا سالن ہے اور جس گھر میں سرکہ وہ وہ محتاج نہیں ۔

Umm Sa'd said: "The Messenger of Allah P.B.U.H entered upon 'Aishah. when I was with her, and said: 'Is there any food?' She said: 'We have bread, dates and vinegar.' The Messenger of Allah said: 'What a blessed condiment vinegar is. 0 Allah, bless vinegar, for it was the condiment of the Prophets before me, and no house will ever be poor in which there is vinegar." (Maudu)

یہ حدیث شیئر کریں