سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 386

ان حادیث میں حضرت اعمش پر اختلاف

راوی: ابوداؤد , عفان , یزید بن زریع , یونس بن عبید , حمید بن ہلال , عبداللہ بن مطرف بن شخیر , ابوبرزة اسلمی

أَخْبَرَنِي أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُطَرِّفِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ أَنَّهُ قَالَ کُنَّا عِنْدَ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ فَغَضِبَ عَلَی رَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَاشْتَدَّ غَضَبُهُ عَلَيْهِ جِدًّا فَلَمَّا رَأَيْتُ ذَلِکَ قُلْتُ يَا خَلِيفَةَ رَسُولِ اللَّهِ أَضْرِبُ عُنُقَهُ فَلَمَّا ذَکَرْتُ الْقَتْلَ أَضْرَبَ عَنْ ذَلِکَ الْحَدِيثِ أَجْمَعَ إِلَی غَيْرِ ذَلِکَ مِنْ النَّحْوِ فَلَمَّا تَفَرَّقْنَا أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ يَا أَبَا بَرْزَةَ مَا قُلْتَ وَنَسِيتُ الَّذِي قُلْتُ قُلْتُ ذَکِّرْنِيهِ قَالَ أَمَا تَذْکُرُ مَا قُلْتَ قُلْتُ لَا وَاللَّهِ قَالَ أَرَأَيْتَ حِينَ رَأَيْتَنِي غَضِبْتُ عَلَی رَجُلٍ فَقُلْتَ أَضْرِبُ عُنُقَهُ يَا خَلِيفَةَ رَسُولِ اللَّهِ أَمَا تَذْکُرُ ذَلِکَ أَوَ کُنْتَ فَاعِلًا ذَلِکَ قُلْتُ نَعَمْ وَاللَّهِ وَالْآنَ إِنْ أَمَرْتَنِي فَعَلْتُ قَالَ وَاللَّهِ مَا هِيَ لِأَحَدٍ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا الْحَدِيثُ أَحْسَنُ الْأَحَادِيثِ وَأَجْوَدُهَا وَاللَّهُ تَعَالَی أَعْلَمُ

ابوداؤد، عفان، یزید بن زریع، یونس بن عبید، حمید بن ہلال، عبداللہ بن مطرف بن شخیر، ابوبرزة اسلمی سے روایت ہے کہ ہم لوگ حضرت ابوبکر صدیق کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اس دوران وہ ایک مسلمان بہت زیادہ سخت غصہ ہوئے میں نے جس وقت یہ دیکھا تو عرض کیا اے خلیفہ رسول! اگر آپ فرمائیں تو میں اس کی گردن اڑا دوں؟ جس وقت میں نے اس شخص کو قتل کرنے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے یہ تذکرہ چھوڑ دیا اور گفتگو میں مشغول ہو گئے ہم جس وقت وہاں سے روانہ ہو گئے اور وہاں سے علیحدہ ہو گئے تو انہوں نے مجھ کو بلایا اور فرمایا ابوبرزہ! تم نے ابھی کیا کہا تھا میں تو بھول گیا؟ میں نے کہا کہ مجھ کو یاد دلائیں ٰانہوں نے فرمایا جو تم نے ابھی کہا تھا کیا وہ تم کو یاد نہیں ہے۔ میں نے کہا نہیں اللہ کی قسم انہوں نے کہا جس وقت تم نے مجھ کو ایک آدمی پر غصہ ہوئے دیکھا تھا تو کہا تھا کہ میں اس شخص کی گردن اڑا دوں اے خلیفہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! انہوں نے پوچھا کیا تم (واقعی) ایسا کرتے؟ میں نے عرض کیا بلاشبہ اور اگر حکم فرمائیں تو میں وہ کام انجام دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا اللہ کی قسم کسی کو یہ مقام حاصل نہیں ہے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد۔ حضرت امام نسائی نے فرمایا یہ روایت تمام روایت سے زیادہ عمدہ اور اعلی ہے۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever ties a not and blows Ofl it, he has practiced magic; whoever practices magic, he has committed Shirk; and whoever hangs up something (as an amulet) will be entrusted to it.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں