اگر کوئی شخص مال لوٹنے لگ جائے تو کیا کیا جائے؟
راوی: محمد بن عبداللہ بن عبدالحکم , شعیب بن لیث , لیث , ابن ہاد , قہید بن مطرف غفاری , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ قُهَيْدِ بْنِ مُطَرِّفٍ الْغِفَارِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ عُدِيَ عَلَی مَالِي قَالَ فَانْشُدْ بِاللَّهِ قَالَ فَإِنْ أَبَوْا عَلَيَّ قَالَ فَانْشُدْ بِاللَّهِ قَالَ فَإِنْ أَبَوْا عَلَيَّ قَالَ فَانْشُدْ بِاللَّهِ قَالَ فَإِنْ أَبَوْا عَلَيَّ قَالَ فَقَاتِلْ فَإِنْ قُتِلْتَ فَفِي الْجَنَّةِ وَإِنْ قَتَلْتَ فَفِي النَّارِ
محمد بن عبداللہ بن عبدالحکم، شعیب بن لیث، لیث، ابن ہاد، قہید بن مطرف غفاری، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ایک آدمی خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر کوئی ظلم سے میرا مال دولت لینے آئے تو مجھ کو کیا کرنا چاہیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو اللہ کی قسم دے دو۔ اس نے عرض کیا اگر وہ نہ مانے تو مجھ کو کیا کرنا چاہیے؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر اس کو اللہ کی قسم دے دو۔ اس نے کہا اگر وہ یہ نہ مانے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر ایسی صورت میں اس سے جھگڑا کرنا چاہیے (بشرطیکہ کسی فتنہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہو) اور ایسی صورت میں اگر تم قتل کر دیئے گئے تو تم جنت میں داخل ہو جاؤ گے اور اگر وہ شخص قتل ہوگیا تو وہ دوزخ رسید ہوگا ۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Whoever fights to protect his wealth and is killed, he is a martyr.” (Sahih)