سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 221

فالودہ کا بیان

راوی: عبدالوہاب بن ضحاک سلمی , ابوحارث , اسماعیل بن عیاش , محمد بن طلحہ , عثمان بن یحییٰ , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ الضَّحَّاکِ السُّلَمِيُّ أَبُو الْحَارِثِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ يَحْيَی عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَوَّلُ مَا سَمِعْنَا بِالْفَالُوذَجِ أَنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أُمَّتَکَ تُفْتَحُ عَلَيْهِمْ الْأَرْضُ فَيُفَاضُ عَلَيْهِمْ مِنْ الدُّنْيَا حَتَّی إِنَّهُمْ لَيَأْکُلُونَ الْفَالُوذَجَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا الْفَالُوذَجُ قَالَ يَخْلِطُونَ السَّمْنَ وَالْعَسَلَ جَمِيعًا فَشَهِقَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِذَلِکَ شَهْقَةً

عبدالوہاب بن ضحاک سلمی، ابوحارث، اسماعیل بن عیاش، محمد بن طلحہ، عثمان بن یحییٰ ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے ہم نے فالودہ کا نام اس طرح سنا کہ جبرائیل نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کو زمین میں فتح حاصل ہوگی اور خوب دنیا ملے گی۔ یہاں تک کہ وہ فالودہ کھائے گی۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا فالودہ کیا ہے؟ فرمایا گھی اور شہد ملا کر بنتا ہے۔ یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز گلوگیر (رونے جیسی) ہوگئی۔

It was narrated that Ibn ‘Abbâs said: “The first we heard of Fâludhaj was when Jibril came to the Prophet and said: ‘The world will be opened for your nation and they will conquer the world, until they eat Faiudhaj.’ The Prophet , said: ‘What is Ediudhu]?’ He said: ‘They mix ghee and honey together.’ At that, the Prophet sobbed.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں