سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 223

گھی میں چپڑی ہوئی روٹی

راوی: احمد بن عبدہ , عثمان بن عبدالرحمن , حمید طویل , انس بن مالک

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ صَنَعَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزَةً وَضَعَتْ فِيهَا شَيْئًا مِنْ سَمْنٍ ثُمَّ قَالَتْ اذْهَبْ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَادْعُهُ قَالَ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ أُمِّي تَدْعُوکَ قَالَ فَقَامَ وَقَالَ لِمَنْ کَانَ عِنْدَهُ مِنْ النَّاسِ قُومُوا قَالَ فَسَبَقْتُهُمْ إِلَيْهَا فَأَخْبَرْتُهَا فَجَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَاتِي مَا صَنَعْتِ فَقَالَتْ إِنَّمَا صَنَعْتُهُ لَکَ وَحْدَکَ فَقَالَ هَاتِيهِ فَقَالَ يَا أَنَسُ أَدْخِلْ عَلَيَّ عَشَرَةً عَشَرَةً قَالَ فَمَا زِلْتُ أُدْخِلُ عَلَيْهِ عَشَرَةً عَشَرَةً فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا وَکَانُوا ثَمَانِينَ

احمد بن عبدہ، عثمان بن عبدالرحمن، حمید طویل، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ میری والدہ ام سلیم نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے روٹی تیار کی اور اس میں کچھ گھی بھی لگایا پھر فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں جاؤ اور انہیں دعوت دو۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میری والدہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے اور حاضرین سے فرمایا چلو۔ انس فرماتے ہی کہ میں جلدی سے پہلے والدہ کے پاس پہنچا اور بتا دیا۔ اتنے میں نبی تشریف لے آئے۔ فرمانے لگے جو تیار کیا ہے لے آؤ۔ میری والدہ نے عرض کیا میں نے تنہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے کھانا تیار کیا ہے۔ فرمایا لاؤ تو سہی اور انس سے فرمایا اے انس! دس دس آدمیوں کو میرے پاس بھیجتے رہو۔ حضرت انس فرماتے ہیں فرماتے ہیں کہ میں دس دس افراد کو مسلسل بھیجتا رہا۔ سب نے خوب سیر ہو کر کھایا اور وہ اسی افراد تھے۔

It was narrated that Anas bin Malik said: "Umm Sulaim made some bread for the Prophet P.B.U.H and she put a little ghee on it.Then she said: 'Go to the Prophet and invite him (to corne and eat): So I went and told him: 'My mother is inviting you (to come and eat): So he stood up, and said to the people who were with him: 'Get up: I went ahead of him and told her, Then the Prophet P.B.U.H came and said: 'Bring what you have made: She said: 'I only made it for you alone.’ He said: ‘Bring it.’ Then he said: ‘0 ,Anas, bring (them) in to me ten by ten.’ So I kept bringing them in ten by ten, and they ate their ff, and there were eighty of them.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں