سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 241

اگر مہمان کوئی خلاف شرع بات دیکھے تو واپس لوٹ جائے

راوی: عبدالرحمن بن عبداللہ جزری , عفان بن مسلم , حماد بن سلمہ , سعید بن سلمہ , سعید بن حمحان , سفینہ ابوعبدالرحمن

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْجَزَرِيُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ جُمْهَانَ حَدَّثَنَا سَفِينَةُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ رَجُلًا أَضَافَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا فَقَالَتْ فَاطِمَةُ لَوْ دَعَوْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَکَلَ مَعَنَا فَدَعَوْهُ فَجَائَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَی عِضَادَتَيْ الْبَابِ فَرَأَی قِرَامًا فِي نَاحِيَةِ الْبَيْتِ فَرَجَعَ فَقَالَتْ فَاطِمَةُ لِعَلِيٍّ الْحَقْ فَقُلْ لَهُ مَا رَجَعَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّهُ لَيْسَ لِي أَنْ أَدْخُلَ بَيْتًا مُزَوَّقًا

عبدالرحمن بن عبداللہ جزری، عفان بن مسلم، حماد بن سلمہ، سعید بن سلمہ، سعید بن حمحان، حضرت سفینہ ابوعبدالرحمن فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے علی بن ابی طالب کی ضیافت کی اور ان کے لئے کھانا تیار کیا۔ فاطمہ فرمانے لگیں کاش! ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بلائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی کھانے میں ہمارے ساتھ شریک ہوں۔ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھی دعوت دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور دروازہ کی دونوں چوکھٹوں پر ہاتھ رکھا تو گھر کے کونے میں ایک منقش پردہ دیکھا، اس لئے واپس ہوگئے۔ سیدہ فاطمہ نے علی سے کہا جائیے اور دریافت کیجئے کہ اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیوں واپس ہو رہے ہیں ؟ فرمایا میرے شایان نہیں کہ آراستہ ومنقش گھر میں جاؤں ۔

Safinah, Abu ‘Abdur-Rehman, narrated that a man visited ‘Ali bin Abu Tâlib and he made some food for him. Fãtimah said: ‘Why don’t we invite the prophet to eat with us?” So they thvi him and he came. Pie put his hand on the dooQo5t of the house and saw a tiun curtain in the corner of the house, so he went back. Fâtimah said to ‘All: “Go and catch up with him, and ask him: ‘What made you go back, 0 Messenger of Allah? He said: “I do not enter a well decorated house.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں