گھی اور گوشت ملا کر کھانا
راوی: ابوکریب , یحیی بن عبدالرحمن ارجبی , یونس بن ابی یعقوب , ابن عمر
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَرْحَبِيُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي الْيَعْفُورِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ دَخَلَ عَلَيْهِ عُمَرُ وَهُوَ عَلَی مَائِدَتِهِ فَأَوْسَعَ لَهُ عَنْ صَدْرِ الْمَجْلِسِ فَقَالَ بِسْمِ اللَّهِ ثُمَّ ضَرَبَ بِيَدِهِ فَلَقِمَ لُقْمَةً ثُمَّ ثَنَّی بِأُخْرَی ثُمَّ قَالَ إِنِّي لَأَجِدُ طَعْمَ دَسَمٍ مَا هُوَ بِدَسَمِ اللَّحْمِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنِّي خَرَجْتُ إِلَی السُّوقِ أَطْلُبُ السَّمِينَ لِأَشْتَرِيَهُ فَوَجَدْتُهُ غَالِيًا فَاشْتَرَيْتُ بِدِرْهَمٍ مِنْ الْمَهْزُولِ وَحَمَلْتُ عَلَيْهِ بِدِرْهَمٍ سَمْنًا فَأَرَدْتُ أَنْ يَتَرَدَّدَ عِيَالِي عَظْمًا عَظْمًا فَقَالَ عُمَرُ مَا اجْتَمَعَا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ إِلَّا أَکَلَ أَحَدَهُمَا وَتَصَدَّقَ بِالْآخَرِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ خُذْ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ فَلَنْ يَجْتَمِعَا عِنْدِي إِلَّا فَعَلْتُ ذَلِکَ قَالَ مَا کُنْتُ لِأَفْعَلَ
ابوکریب، یحیی بن عبدالرحمن ارجبی، یونس بن ابی یعقوب ، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے پاس تشریف لائے۔ یہ دسترخوان پر تھے انہوں نے اپنے والد کو صدر مجلس میں جگہ دی۔ حضرت عمر نے بِسْمِ اللَّهِ کہہ کر ہاتھ بڑھایا اور ایک نوالہ لیا پھر دوسرا نوالہ لیا تو فرمانے لگے مجھے چکنائی کا ذائقہ معلوم ہو رہا ہے۔ یہ چکنائی گوشت کی نہیں ہے؟ عبداللہ بن عمر نے عرض کیا اے امیرالمومنین! میں بازار موٹے جانور کا گوشت لینے گیا تو معلوم ہوا کہ گراں ہے اس لئے میں نے ایک درہم میں کمزور جانور کا گوشت خریدا اور ایک درہم کا گھی اس میں ڈال دیا۔ میرا خیال یہ تھا کہ گھروالوں کو ایک ایک ہڈی تو آجائے۔ اس پر عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا گھی اور گوشت جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جمع ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان میں سے ایک چیز کھالی اور دوسری صدقہ کر دی۔ عبداللہ بن عمر نے عرض کیا اے امیرالمومنین! اب تو لے لیجئے۔ آئندہ جب بھی میرے پاس یہ دو چیزیں جمع ہوئی تو میں ایسا ہی کروں گا۔ عمرنے فرمایا میں یہ کھانے کا نہیں ۔
It was narrated that Ibn 'Umar said that 'Umar entered upon him when he was eating, and he made room for him in the middle of the gathering. He said: Bismillah, then he took a morsel and ate it, then a second. Then he said: "I notice some fat in the food but it is not the fat of the meat." 'Abdullah said: "0 Commander of the Believers! I wlent out to the marketplace oak' ing for some fatty meat (bones with plenty of meat on them) to buy, but it was expensive, so I bought some lean meat (bones with not much meat on them) for a Dirham, and added a Dirham's worth of ghee. I wanted my family to go through it bone by bone." 'Umar said: "The Messenger of Allah never had these two things together; he would eat one and give the other in charity." 'Abdullah said: "Eat it this time, a Commander of the Believers, and I will never have them both together again but I will do that (i.e., give one in charity). He said: "I will not eat it" (Hasan)