سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 249

پھل کھانے کا بیان

راوی: عمروبن عثمان بن سعید بن کثیر بن دینارحمصی , محمد بن عبدالرحمن بن عوق , نعمان بن بشیر

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ کَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عِرْقٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ أُهْدِيَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنَبٌ مِنْ الطَّائِفِ فَدَعَانِي فَقَالَ خُذْ هَذَا الْعُنْقُودَ فَأَبْلِغْهُ أُمَّکَ فَأَکَلْتُهُ قَبْلَ أَنْ أُبْلِغَهُ إِيَّاهَا فَلَمَّا کَانَ بَعْدَ لَيَالٍ قَالَ لِي مَا فَعَلَ الْعُنْقُودُ هَلْ أَبْلَغْتَهُ أُمَّکَ قُلْتُ لَا فَسَمَّانِي غُدَرَ

عمروبن عثمان بن سعید بن کثیر بن دینارحمصی، محمد بن عبدالرحمن بن عوق، حضرت نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو طائف کے انگور تحفة بھیجے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بلا کر فرمایا یہ خوشہ لے لو اور اپنی والدہ کو پہنچادو۔ میں نے والدہ کو پہنچانے سے قبل خود ہی کھالیا۔ کچھ راتوں کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا خوشہ کا کیا ہوا؟ تم نے اپنی والدہ کو پہنچا دیا؟ میں نے عرض کیا نہیں ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (زیرلب مسکراتے ہوئے) دغا باز کا نام دیا۔

It was narrated that Nu'rnan bin Bashir said: "The Prophet P.B.U.H was given a gift of Some grapes from Ta'if. He called me and said: 'Take this bunch of grapes and give it to your mother: But I ate it before I gave it to her. A few nights later he said to me: 'What happened to the bunch of grapes? Did you give it to your mother?' I said: 'No., So he called me treacherous:" (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں