زیادہ قیمتی کفن دینا مکروہ ہے
راوی: محمد بن کثیر , سفیان , اعمش , ابی وائل , خباب مصعب بن عمیر , خباب
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ خَبَّابٍ قَالَ إِنَّ مُصْعَبَ بْنَ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ وَلَمْ يَکُنْ لَهُ إِلَّا نَمِرَةٌ کُنَّا إِذَا غَطَّيْنَا بِهَا رَأْسَهُ خَرَجَ رِجْلَاهُ وَإِذَا غَطَّيْنَا رِجْلَيْهِ خَرَجَ رَأْسُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَطُّوا بِهَا رَأْسَهُ وَاجْعَلُوا عَلَی رِجْلَيْهِ شَيْئًا مِنْ الْإِذْخِرِ
محمد بن کثیر، سفیان، اعمش، ابی وائل، خباب مصعب بن عمیر، حضرت خباب سے روایت ہے کہ مصعب بن عمیر احد کے دن شہید ہوئے اور ان کو کفن دینے کے لئے کچھ میسر نہ تھا سوائے ایک کملی کے (اور وہ بھی اتنی چھوٹی کہ) جب ہم ان کا سر ڈکھتے تو پاؤں کھل جاتے اور اگر پاؤں ڈھکتے تو سر کھل جاتا۔ یہ دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کملی سے ان کو سر ڈھک دو اور پاؤں پر گھاس رکھ دو۔