جنازہ کی تیاری میں جلدی کرنا
راوی: عبدالرحیم بن مطرف , ابوسفیان , احمد بن جناب , عیسی , ابوداؤد , ابن یونس , سعید بن عثمان , عزرہ , حصین بن وحوج
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ مُطَرِّفٍ الرُّؤَاسِيُّ أَبُو سُفْيَانَ وَأَحْمَدُ بْنُ جَنَابٍ قَالَا حَدَّثَنَا عِيسَی قَالَ أَبُو دَاوُد هُوَ ابْنُ يُونُسَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُثْمَانَ الْبَلَوِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْحُصَيْنِ بْنِ وَحْوَحٍ أَنَّ طَلْحَةَ بْنَ الْبَرَائِ مَرِضَ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ فَقَالَ إِنِّي لَا أَرَی طَلْحَةَ إِلَّا قَدْ حَدَثَ فِيهِ الْمَوْتُ فَآذِنُونِي بِهِ وَعَجِّلُوا فَإِنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِجِيفَةِ مُسْلِمٍ أَنْ تُحْبَسَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ أَهْلِهِ
عبدالرحیم بن مطرف، ابوسفیان، احمد بن جناب، عیسی، ابوداؤد، ابن یونس، سعید بن عثمان، عزرہ، حضرت حصین بن وحوج سے روایت ہے کہ جب طلحہ بن براء بیمار ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی عیادت کے لئے تشریف لائے آپ نے ان کو دیکھ کر فرمایا میرا خیال ہے کہ ان پر موت کے آثار طاری ہونا شروع گئے ہیں لہذا جب ان کا انتقال ہو جائے تو مجھ کو اطلاع کرنا اور ان کی تجہیز و تکفین میں جلدی کرنا کیونکہ کسی مسلمان میت کے لئے یہ بات مناسب نہیں ہے کہ وہ تجہیز و تکفین کے بغیر اپنے گھر میں پڑی رہے۔
Narrated Al-Husayn ibn Wahwah:
Talhah ibn al-Bara' fell ill and the Prophet (peace_be_upon_him) came to pay him a sick-visit. He said: I think Talhah has died; so tell me (about his death), and make haste, for it is not advisable that the corpse of a Muslim should remain withheld among his family.