ہجرت پر بیعت کرنے سے متعلق
راوی: یحیی بن حبیب بن عربی , حماد بن زید , عطاء بن سائب , وہ اپنے والد سے , عبداللہ بن عمرو
أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي جِئْتُ أُبَايِعُکَ عَلَی الْهِجْرَةِ وَلَقَدْ تَرَکْتُ أَبَوَيَّ يَبْکِيَانِ قَالَ ارْجِعْ إِلَيْهِمَا فَأَضْحِکْهُمَا کَمَا أَبْکَيْتَهُمَا
یحیی بن حبیب بن عربی، حماد بن زید، عطاء بن سائب، وہ اپنے والد سے، عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ ایک آدمی خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کیا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہجرت پر بیعت کرتا ہوں اور میں اپنے والدین کو روتے ہوئے چھوڑ کر آیا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم چلے جاؤ اور تم ان کو رضامند کرو جیسے کہ تم نے ان کو رونے پر مجبور کیا ہے۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr said: “A man said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! Which emigration (Hijrah) is best?’ He said: ‘To leave what your Lord, the Mighty and Sublime, dislikes.’ He said: ‘There are two kinds of emigration, the emigration of the town dweller and the emigration of the Bedouin. As for the Bedouin, when he is called (to fight in Jihad) he must respond, and he must obey when he is commanded, and as for the town dweller, he is the one who is more severely tested and more greatly rewarded.” (Sahih)