ہجرت منقطع ہونے کے سلسلہ میں اختلاف سے متعلق حدیث
راوی: عیسی بن مساور , ولید , عبداللہ بن العلاء بن زبر , بسر بن عبیداللہ , ابوادریس خولانی , عبداللہ بن واقد سعدی
أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ مُسَاوِرٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَلَائِ بْنِ زَبْرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَقْدَانَ السَّعْدِيِّ قَالَ وَفَدْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَفْدٍ کُلُّنَا يَطْلُبُ حَاجَةً وَکُنْتُ آخِرَهُمْ دُخُولًا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي تَرَکْتُ مَنْ خَلْفِي وَهُمْ يَزْعُمُونَ أَنَّ الْهِجْرَةَ قَدْ انْقَطَعَتْ قَالَ لَا تَنْقَطِعُ الْهِجْرَةُ مَا قُوتِلَ الْکُفَّارُ
عیسی بن مساور، ولید، عبداللہ بن علاء بن زبر، بسر بن عبیداللہ، ابوادریس خولانی، عبداللہ بن واقد سعدی سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے اور ہم میں سے ہر ایک کچھ مطلب رکھتا تھا میں سب سے آخر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے مطلب پورے فرما دئیے پھر سب سے آخر میں حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا کیا مطلب ہے؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہجرت کب ختم ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ کبھی ختم نہ ہوگی جس وقت تک کہ کفار و مشرکین سے جنگ جاری رہے گی۔
Jarir said: “I came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said to him: ‘I pledge to you to hear and obey in what I like and what I dislike.’ The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Can you do that, Jarlr,’ or, ‘Are you able for that?’ He said: Say: As much as I can.’ So he accepted my pledge (for that), and that I be sincere toward every Muslim.” (Sahih)