امام کی نا فرمانی کی مذمت سے متعلق
راوی: عمرو بن عثمان بن سعید , بقیة بن ولید , بحیر , خالد بن معدان , ابوبحریة , معاذ بن جبل
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا بَحِيرٌ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْغَزْوُ غَزْوَانِ فَأَمَّا مَنْ ابْتَغَی وَجْهَ اللَّهِ وَأَطَاعَ الْإِمَامَ وَأَنْفَقَ الْکَرِيمَةَ وَاجْتَنَبَ الْفَسَادَ فَإِنَّ نَوْمَهُ وَنُبْهَتَهُ أَجْرٌ کُلُّهُ وَأَمَّا مَنْ غَزَا رِيَائً وَسُمْعَةً وَعَصَی الْإِمَامَ وَأَفْسَدَ فِي الْأَرْضِ فَإِنَّهُ لَا يَرْجِعُ بِالْکَفَافِ
عمرو بن عثمان بن سعید، بقیة بن ولید، بحیر، خالد بن معدان، ابوبحریة، معاذ بن جبل سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جہاد دو قسم کا ہے ایک تو وہ شخص جو کہ خالص اللہ تعالیٰ کی رضامندی کے واسطے جہاد کرے اور امام کی فرمانبرداری کرے اور مال دولت اللہ کے راستہ میں خرچ کرنے اس کا سونا اور جاگنا تمام کا تمام عبادت ہے اور دوسرے وہ شخص جو کہ لوگوں کو دکھلائے یعنی ریاکاری کے واسطے جہاد کرے اپنے امام (اور حاکم) کی نافرمانی کرے اور ملک میں فساد پھیلائے (اس کا مطلب یہ ہے کہ عوام پر ظلم و ستم کرے خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کرے غرباء کو ایذاء پہنچائے) تو وہ برابر بھی نہ لوٹے گا بلکہ اس کو عذاب ہوگا ۔
It was narrated that Tamim Ad-Dari said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Religion is sincerity (An-NasIhah).’ They said: ‘To whom, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?’ He said: ‘To Allah, to His Book, to His Messenger, to the imarns of the Muslims, and to their common folk.” (Sahih)