امام کی طاقت کا بیان
راوی: یونس بن عبدالاعلی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , ابوسعید
أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ مِنْ نَبِيٍّ وَلَا اسْتَخْلَفَ مِنْ خَلِيفَةٍ إِلَّا کَانَتْ لَهُ بِطَانَتَانِ بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْخَيْرِ وَبِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ
یونس بن عبدالاعلی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے نہ تو کسی نبی کو بھیجا اور نہ ہی کسی خلیفہ کو (یعنی امیر یا حکمران کو) لیکن اس میں دو طاقتیں رکھ دیں ایک تو وہ جو نیکی اور بھلائی کے کام کا حکم کرتی ہیں اور دوسری جو برائی کی جانب بلاتی ہیں لیکن اللہ عزوجل اس طاقت کو مغلوب کر دیتا ہے اور وہ نیک طاقت کی پابند اور ماتحت رہتی ہے جس طریقہ سے کہ دوسری حدیث شریف میں ہے کہ ہر ایک انسان کے واسطے ایک شیطان ہے۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے بھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ہاں۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کو میرے تابع اور ماتحت فرما دیا ہے۔
It was narrated that Al— Qasini bin Muhamniad said: I heard my paternal aunt (incomplete)