وزیر کی صفات
راوی: عمرو بن عثمان , بقیة , ابن مبارک , ابن ابوحسین , قاسم بن محمد
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ عَمَّتِي تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ وَلِيَ مِنْکُمْ عَمَلًا فَأَرَادَ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا جَعَلَ لَهُ وَزِيرًا صَالِحًا إِنْ نَسِيَ ذَکَّرَهُ وَإِنْ ذَکَرَ أَعَانَهُ
عمرو بن عثمان، بقیة، ابن مبارک، ابن ابوحسین، قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ میں نے اپنی پھوپھی سے سنا یعنی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص تم میں سے حکمران ہو پھر اللہ اس کی بھلائی چاہے تو اس کو نیک وزیر عطاء فرمائے گا (صاحب بصیرت عقل مند اور منصف مزاج معاملہ فہم) اور اگر حکمران کوئی بات بھول جائے گا تو وہ اس کو یاد دلائے گا اور جو شخص یاد رکھے گا تو اس کی مدد کرے گا۔
it was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The Muslim must hear and obey whether he likes it or not, unless he is commanded to commit an act of disobedience. If he is commanded to commit an act of disobedience, then he is not required to hear and obey.” (Sahih)