قسم کھانے میں اپنا بچاؤ کر لینا فائدہ نہیں بخشتا
راوی: عمرو بن محمد , ابواحمد , اسرائیل , ابراہیم بن عبدالاعلی , سوید بن حنظلہ
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَی عَنْ جَدَّتِهِ عَنْ أَبِيهَا سُوَيْدِ بْنِ حَنْظَلَةَ قَالَ خَرَجْنَا نُرِيدُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَنَا وَائِلُ بْنُ حُجْرٍ فَأَخَذَهُ عَدُوٌّ لَهُ فَتَحَرَّجَ الْقَوْمُ أَنْ يَحْلِفُوا وَحَلَفْتُ أَنَّهُ أَخِي فَخَلَّی سَبِيلَهُ فَأَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ أَنَّ الْقَوْمَ تَحَرَّجُوا أَنْ يَحْلِفُوا وَحَلَفْتُ أَنَّهُ أَخِي قَالَ صَدَقْتَ الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ
عمرو بن محمد، ابواحمد، اسرائیل، ابراہیم بن عبدالاعلی، حضرت سوید بن حنظلہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جانے کے ارادہ سے نکلے ہمارے ساتھ وائل بن حجر بھی تھے۔ راستے میں ان کے ایک دشخص نے ان کو روک لیا پس لوگوں نے جھوٹی قسم کھانے کو برا جانا لیکن میں نے قسم کھا لی کہ یہ میرے بھائی ہیں تو اس نے ان کو چھوڑ دیا۔ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہنچے تو میں نے سارا واقعہ آپ کے گوش گزار کیا اور عرض کیا کہ میرے ساتھیوں نے جھوٹی قسم کو برا تصور کرتے ہوئے قسم نہ کھائی لیکن میں نے قسم کھا لی کہ یہ میرے بھائی ہیں (حالانکہ نسب کے لحاظ سے یہ میرے بھائی نہیں ہیں) آپ نے فرمایا تو نے سچ ہی کہا ہے کیونکہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہوتا ہے۔
Narrated Suwayd ibn Hanzalah:
We went out intending (to visit) the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and Wa'il ibn Hujr was with us. His enemy caught him. The people desisted from swearing an oath, but I took an oath that he was my brother. So he left him. We then came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), and I informed him that the people desisted from taking the oath, but I swore that he was my brother. He said: You spoke the truth: A Muslim is a brother of a Muslim.