جب تم اپنے کتے کے ساتھ دوسرے کتے کو پاؤ۔
راوی: عمرو بن علی , ابوداؤد , شعبہ , ابن ابوسفر , شعبی و حکم , شعبی و سعید بن مسروق , شعبی , عدی بن حاتم
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ وَعَنْ الْحَکَمِ عَنْ الشَّعْبِيِّ وَعَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ أُرْسِلُ کَلْبِي فَأَجِدُ مَعَ کَلْبِي کَلْبًا آخَرَ لَا أَدْرِي أَيَّهُمَا أَخَذَ قَالَ لَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَی غَيْرِهِ
عمرو بن علی، ابوداؤد، شعبہ، ابن ابوسفر، شعبی و حکم، شعبی و سعید بن مسروق، شعبی، عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کہ میں (شکار کی طرف) اپنا کتا چھوڑتا ہوں پھر میں اس کے ساتھ دوسرا کتا پاتا ہوں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کس نے شکار پکڑا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر بسْمِ اللَّهِ پڑھی تھی نہ کہ دوسرے کے کتے پر.
It was narrated from ‘Adiyy bin Hatim At-Ta’i that he asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about hunting. He said: “If you release your dog and mention the name of Allah over him, and he kills (the game) but does not eat any of it, then eat. But if he has eaten from it, then do not eat, for he caught it for himself, and not for you.” (Sahih)