سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شکار اور ذبیحوں سے متعلق ۔ حدیث 607

اگر کوئی شکار کو تیر مارے پھر وہ تیر کھا کر پانی میں گر جائے؟

راوی: احمد بن منیع , عبداللہ بن مبارک , عاصم الاحول , شعبی , عدی بن حاتم

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ أَخْبَرَنِي عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّيْدِ فَقَالَ إِذَا رَمَيْتَ سَهْمَکَ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ قُتِلَ فَکُلْ إِلَّا أَنْ تَجِدَهُ قَدْ وَقَعَ فِي مَائٍ وَلَا تَدْرِي الْمَائُ قَتَلَهُ أَوْ سَهْمُکَ

احمد بن منیع، عبداللہ بن مبارک، عاصم الاحول، شعبی، عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شکار کے متعلق دریافت کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس وقت تم اللہ تعالیٰ کا نام لے کرتیر مارو پھر اگر وہ جانور مرا ہوا یعنی مردہ حالت میں ملے تو تم اس کو کھالو لیکن جس وقت وہ پانی میں گر جائے اور علم نہ ہو کہ پانی میں گرنے سے یا تیر کے زخم سے مرا تو تم اس کو نہ کھاؤ۔

It was narrated that ‘Adiyy bin Hatim said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, we are a people who hunt, and one of us may shoot his arrow but (the game) gets away from him for a night or two. What if he follows its tracks, and finds it dead with his arrow in it?’ He said: ‘If you find the arrow in it, and you do not find any sign of predators, and you know that your arrow killed it, then eat it.”
(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں