سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شکار اور ذبیحوں سے متعلق ۔ حدیث 611

اگر شکار تیر کھا کر غائب ہو جائے تو کیا حکم ہے؟

راوی: محمد بن عبدالاعلی , خالد , شعبہ , عبدالملک بن میسرة , سعید بن جبیر , عدی بن حاتم

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرْمِي الصَّيْدَ فَأَطْلُبُ أَثَرَهُ بَعْدَ لَيْلَةٍ قَالَ إِذَا وَجَدْتَ فِيهِ سَهْمَکَ وَلَمْ يَأْکُلْ مِنْهُ سَبُعٌ فَکُلْ

محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، عبدالملک بن میسرة، سعید بن جبیر، عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ میں نےعرض کیا یا رسول اللہ! میں شکار کے تیر مارتا ہوں پھر اس میں اس کا نشان ایک رات گزرنے کے بعد تلاش کرتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت تم اپنا تیر اس کے اندر پاؤ اور اس کو کسی دوسرے درندے نے نہ کھایا ہو تو تم وہ شکار کھالو (یعنی وہ شکار حلال ہے)۔

It was narrated that ‘Adiyy bin Hatim said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I release my dog and he catches the game, but I cannot find anything with which to slaughter it, so I slaughter it with a sharp-edged stone or a stick.’ He said: ‘Shed the blood with whatever you want, and mention the name of Allah.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں