سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شکار اور ذبیحوں سے متعلق ۔ حدیث 614

معراض کے شکار سے متعلق

راوی: محمد بن قدامة , جریر , منصور , ابراہیم , ہمام , عدی بن حاتم

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرْسِلُ الْکِلَابَ الْمُعَلَّمَةَ فَتُمْسِکُ عَلَيَّ فَآکُلُ مِنْهُ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ الْکِلَابَ يَعْنِي الْمُعَلَّمَةَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَأَمْسَکْنَ عَلَيْکَ فَکُلْ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ وَإِنْ قَتَلْنَ مَا لَمْ يَشْرَکْهَا کَلْبٌ لَيْسَ مِنْهَا قُلْتُ وَإِنِّي أَرْمِي الصَّيْدَ بِالْمِعْرَاضِ فَأُصِيبُ فَآکُلُ قَالَ إِذَا رَمَيْتَ بِالْمِعْرَاضِ وَسَمَّيْتَ فَخَزَقَ فَکُلْ وَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَلَا تَأْکُلْ

محمد بن قدامہ، جریر، منصور، ابراہیم، ہمام، عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سدھے ہوئے کتے کو چھوڑتا ہوں پھر وہ شکار پکڑتے ہیں تو اس کو کھاتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت تم سکھلائے اور سدھائے ہوئے کتے کو اللہ کا نام لے کر چھوڑو اور وہ پھر شکار پکڑ لیں تو تم اس کو کھا لو۔ میں نے عرض کیا اگر وہ شکار کو مار ڈالیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگرچہ مار ڈالیں جس وقت تک کہ ان کے ساتھ کوئی دوسرا کتا شریک نہ ہو جائے۔ میں نے عرض کیا معراض پھینکتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت تم معراض پھینکو اللہ کا نام لے کر اور وہ (اندر) گھس جائے (یعنی نوک کی جانب سے اندر داخل ہو) تو تم کھالو اور اگر آڑا پڑے تو تم اس کو مت کھاؤ۔

It was narrated that ‘Adiyy bin Hatim said: “I asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about hunting with the Mi ‘raصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم i and he said: ‘If the sharp edge hits (the game), then eat, but if the broad edge of it strikes it, do not eat it.”(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں