اپنا سارا مال راہ اللہ میں صدقہ کرنے کی نذر کرنا
راوی: محمد بن یحیی , حسن بن ربیع , ادریس , ابن اسحق عبدالرحمن بن عبیداللہ بن کعب , کعب بن مالک
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ قَالَ قَالَ ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ فِي قِصَّتِهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ مِنْ تَوْبَتِي إِلَی اللَّهِ أَنْ أَخْرُجَ مِنْ مَالِي کُلِّهِ إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ صَدَقَةً قَالَ لَا قُلْتُ فَنِصْفُهُ قَالَ لَا قُلْتُ فَثُلُثُهُ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ فَإِنِّي سَأُمْسِکُ سَهْمِي مِنْ خَيْبَرَ
محمد بن یحیی، حسن بن ربیع، ادریس، ابن اسحاق عبدالرحمن بن عبیداللہ بن کعب، حضرت کعب بن مالک سے اسی قصہ میں ایک روایت یوں بھی ہے کہ وہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! اللہ سے میری توبہ یہ ہوگی کہ میں اپنے تمام مال سے الگ ہو جاؤں اور اس تمام مال کو اللہ رسول کے لئے صدقہ کر دوں۔ آپ نے فرمایا ایسا مت کرو میں نے عرض کیا اچھا تو پھر آدھا مال صدقہ کروں۔ آپ نے فرمایا۔ ایسا بھی مت کرو۔ میں نے پھر عرض کیا تو پھر میں تہائی مال صدقہ کئے دیتا ہوں آپ نے فرمایا ہاں یہ ٹھیک ہے۔ پس میں نے خیبر والا حصہ اپنے لئے رکھ لیا۔ (اور باقی تمام مال صدقہ کر دیا )
Narrated Ka'b ibn Malik:
I said: Apostle of Allah, to make my repentance complete I should divest myself of my property as sadaqah (alms) for Allah and His Apostle. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Retain some of your property, for that will be better for you. So he said: I shall retain the portion I have at Khaybar.