سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ قسم کھانے اور نذر (منت) ماننے کا بیان ۔ حدیث 1541

جو شخص یہ قسم کھائے کہ وہ کھانا نہیں کھائے گا

راوی: مومل , بن ہشام , اسمعیل , جریری , عثمان ابی سلیل , عبدالرحمن بن ابوبکر

حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ أَوْ عَنْ أَبِي السَّلِيلِ عَنْهُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ قَالَ نَزَلَ بِنَا أَضْيَافٌ لَنَا قَالَ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ يَتَحَدَّثُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فَقَالَ لَا أَرْجِعَنَّ إِلَيْکَ حَتَّی تَفْرُغَ مِنْ ضِيَافَةِ هَؤُلَائِ وَمِنْ قِرَاهُمْ فَأَتَاهُمْ بِقِرَاهُمْ فَقَالُوا لَا نَطْعَمُهُ حَتَّی يَأْتِيَ أَبُو بَکْرٍ فَجَائَ فَقَالَ مَا فَعَلَ أَضْيَافُکُمْ أَفَرَغْتُمْ مِنْ قِرَاهُمْ قَالُوا لَا قُلْتُ قَدْ أَتَيْتُهُمْ بِقِرَاهُمْ فَأَبَوْا وَقَالُوا وَاللَّهِ لَا نَطْعَمُهُ حَتَّی يَجِيئَ فَقَالُوا صَدَقَ قَدْ أَتَانَا بِهِ فَأَبَيْنَا حَتَّی تَجِيئَ قَالَ فَمَا مَنَعَکُمْ قَالُوا مَکَانَکَ قَالَ وَاللَّهِ لَا أَطْعَمُهُ اللَّيْلَةَ قَالَ فَقَالُوا وَنَحْنُ وَاللَّهِ لَا نَطْعَمُهُ حَتَّی تَطْعَمَهُ قَالَ مَا رَأَيْتُ فِي الشَّرِّ کَاللَّيْلَةِ قَطُّ قَالَ قَرِّبُوا طَعَامَکُمْ قَالَ فَقَرَّبَ طَعَامَهُمْ فَقَالَ بِسْمِ اللَّهِ فَطَعِمَ وَطَعِمُوا فَأُخْبِرْتُ أَنَّهُ أَصْبَحَ فَغَدَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِالَّذِي صَنَعَ وَصَنَعُوا قَالَ بَلْ أَنْتَ أَبَرُّهُمْ وَأَصْدَقُهُمْ

مومل، بن ہشام، اسماعیل، جریری، عثمان ابی سلیل، حضرت عبدالرحمن بن ابوبکر سے روایت ہے ہمارے گھر چند مہمان آئے ابوبکر رات کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں جایا کرتے تھے تو وہ ہم سے کہہ گئے کہ میں تو مہمان کے فارغ ہونے کے بعد آؤں گا (یعنی تم انہیں کھانا وغیرہ کھلا دینا میرا انتظار نہ کرنا) سو عبدالرحمن کھانا لے کر آئے لیکن مہمان نے کہا کہ ہم تو ابوبکر کے آنے سے پہلے نہ کھائیں گے پھر ابوبکر آئے اور مہمان کے متعلق دریافت کیا کہ کیا تم نے انہیں کھانا کھلا دیا؟ میں نے عرض کیا میں تو کھانا لے کر گیا تھا لیکن انہوں نے آپ کے بغیر کھانے سے انکار کر دیا۔ مہمانوں نے میری تصدیق کی۔ حضرت ابوبکر نے مہمانوں سے فرمایا تم نے کیوں منع کیا انہوں نے کہا آپ کی وجہ سے۔ ابوبکر نے کہا واللہ میں تو آج رات کا کھانا نہیں کھاؤں گا۔ مہمانوں نے کہا جب تک آپ نہ کھائیں گے ہم بھی نہ کھائیں گے ابوبکر نے کہا ایسی بری رات میں نے کبھی نہ دیکھی تھی پھر فرمایا کھانا لاؤ جب کھانا آ گیا تو آپ نے بسم اللہ کہہ کر کھانا شروع کر دیا۔ اور مہمانوں نے بھی شروع کیا عبدالرحمن کہتے ہیں کہ مجھے پتہ چلا کہ صبح کو جا کر ابوبکر نے یہ واقعہ حضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا تو آپ نے فرمایا تم بڑے نیک اور راست باز ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں