اچھی طرح ادائیگی کا بیان
راوی: قعنبی , مالک , زید بن اسلم , عطاء بن یسار , ابورافع
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ قَالَ اسْتَسْلَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَکْرًا فَجَائَتْهُ إِبِلٌ مِنْ الصَّدَقَةِ فَأَمَرَنِي أَنْ أَقْضِيَ الرَّجُلَ بَکْرَهُ فَقُلْتُ لَمْ أَجِدْ فِي الْإِبِلِ إِلَّا جَمَلًا خِيَارًا رَبَاعِيًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطِهِ إِيَّاهُ فَإِنَّ خِيَارَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَائً
قعنبی، مالک، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابورافع سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چھوٹا اونٹ قرض لیا جب آپ کے پاس صدقہ کے اونٹ آئے تو آپ نے ویسا ہی اونٹ ادا کرنے کا حکم دیا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! صدقہ کے اونٹوں میں (ویسا اونٹ کوئی نہیں بلکہ) سب اچھے بڑے اور چھ چھ برس کے ہیں۔ آپ نے فرمایا اسی میں سے دیدو کیونکہ اچھے لوگ وہ ہیں جو قرض اچھے طریقہ سے ادا کریں۔