اسکے جواز کا بیان
راوی: حفص , بن عمر , حماد , بن سلمہ , محمد بن اسحق , یزید بن ابی حبیب , مسلم بن جبیر , ابوسفیان , عمرو بن حریش , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ حَرِيشٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يُجَهِّزَ جَيْشًا فَنَفِدَتْ الْإِبِلُ فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْخُذَ فِي قِلَاصِ الصَّدَقَةِ فَکَانَ يَأْخُذُ الْبَعِيرَ بِالْبَعِيرَيْنِ إِلَی إِبِلِ الصَّدَقَةِ
حفص، بن عمر، حماد، بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، یزید بن ابی حبیب، مسلم بن جبیر، ابوسفیان، عمرو بن حریش، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو لشکر کی تیاری یا حکم فرمایا تو اونٹ ختم ہو گئے (یعنی جتنے اونٹوں کی ضرورت تھی اتنے نہ تھے) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو حکم فرمایا کہ صدقہ کے اونٹوں کے آنے کی شرط پر مزید اونٹ لے لیں تو وہ صدقہ کے اونٹ آنے تک کی شرط پر دو اونٹ کے بدلہ میں ایک اونٹ لیتے تھے۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) commanded him to equip an army, but the camels were insufficient. So he commanded him to keep back the young camels of sadaqah, and he was taking a camel to be replaced by two when the camels of sadaqah came.