دریائی مرے ہوئے جانور
راوی: محمد بن آدم , عبدة , ہشام , وہب بن کیسان , جابر بن عبداللہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَعَثَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ نَحْمِلُ زَادَنَا عَلَی رِقَابِنَا فَفَنِيَ زَادُنَا حَتَّی کَانَ يَکُونُ لِلرَّجُلِ مِنَّا کُلَّ يَوْمٍ تَمْرَةٌ فَقِيلَ لَهُ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ وَأَيْنَ تَقَعُ التَّمْرَةُ مِنْ الرَّجُلِ قَالَ لَقَدْ وَجَدْنَا فَقْدَهَا حِينَ فَقَدْنَاهَا فَأَتَيْنَا الْبَحْرَ فَإِذَا بِحُوتٍ قَذَفَهُ الْبَحْرُ فَأَکَلْنَا مِنْهُ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ يَوْمًا
محمد بن آدم، عبدة، ہشام، وہب بن کیسان، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ہم تین سو افراد کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جہاد کے واسطے روانہ فرمایا اور ہمارا سامان سفری ہماری گردنوں پر تھا (یعنی سفر میں کھانے پینے وغیرہ کھانے کا سامان ناکافی تھا) پھر وہ بھی ختم ہوگیا۔ یہاں تک کہ ہم میں سے ہر ایک شخص کو روزانہ ایک کھجور ملتی۔ لوگوں نے عرض کیا اے عبد اللہ! ایک کھجور میں انسان کا کیا ہوگا ؟ حضرت جابر نے فرمایا کہ جس وقت وہ بھی نہیں ملی تو ہم کو معلوم ہوا کہ ایک کھجور سے (بھی) کس قدر طاقت رہتی تھی۔ پھر ہم لوگ سمندر کے پاس آئے تو وہاں پر ایک مچھلی پائی جس کو کہ سمندر نے پھینک دیا تھا اس میں سے ہم لوگ اٹھارہ دن تک کھاتے رہے۔
It was narrated that Jabir said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent us with Abu ‘Ubaidah on a campaign. Our supplies ran out. then we passed by a whale that had been east ashore by the sea. We wanted to eat from it, but Abu Ubaidah told u not to. Then he said: We are the envoys of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم for the sake of Allah ‘.So eat. So we ate from it for several days.‘ When we came to Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, we told him about that and he said: If you have anything left of it then sent it to us."(Sahih)