دھوکہ والی بیع کا بیان
راوی: حسن بن علی , عبدالرزاق , معمر , زہری , عطاء بن یزید , لیثی , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ زَادَ وَاشْتِمَالُ الصَّمَّائِ أَنْ يَشْتَمِلَ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ يَضَعُ طَرَفَيْ الثَّوْبِ عَلَی عَاتِقِهِ الْأَيْسَرِ وَيُبْرِزُ شِقَّهُ الْأَيْمَنَ وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَقُولَ إِذَا نَبَذْتُ إِلَيْکَ هَذَا الثَّوْبَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ وَالْمُلَامَسَةُ أَنْ يَمَسَّهُ بِيَدِهِ وَلَا يَنْشُرُهُ وَلَا يُقَلِّبُهُ فَإِذَا مَسَّهُ وَجَبَ الْبَيْعُ
حسن بن علی، عبدالرزاق، معمر، زہری، عطاء بن یزید، لیثی، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے یہی حدیث مگر اس میں عبدالرزاق نے یہ زیادتی نقل کی ہے کہ اشتمال صماء سے مراد یہ ہے کہ ایک کپڑا تمام بدن پر لپیٹ لے اور اس کپڑے کے دونوں کنارے پائیں کندھے پر پڑے ہوں اور داہنے کندھے کھلے رہیں اور منابذہ یہ ہے کہ بائع (بچنے والا) یہ کہے کہ جب میں اس کپڑے کو تیری طرف پھینک دوں تو بیع لازم ہو جائے گی (خواہ اس میں مرضی شامل ہو یا نہ ہو) اور ملامسہ یہ ہے کہ جب ہاتھ سے چھولے تو بیع لازم ہو جائے گی نہ اس کو کھول سکے اور نہ الٹ پلٹ کر دیکھ سکے۔