اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ کا حکم ایک قدر معین کے ساتھ ہے
راوی: موسیٰ بن مسعود , سفیان , اعمش , ابووائل , حذیفہ
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَقَدْ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُطْبَةً مَا تَرَکَ فِيهَا شَيْئًا إِلَی قِيَامِ السَّاعَةِ إِلَّا ذَکَرَهُ عَلِمَهُ مَنْ عَلِمَهُ وَجَهِلَهُ مَنْ جَهِلَهُ إِنْ کُنْتُ لَأَرَی الشَّيْئَ قَدْ نَسِيتُ فَأَعْرِفُ مَا يَعْرِفُ الرَّجُلُ إِذَا غَابَ عَنْهُ فَرَآهُ فَعَرَفَهُ
موسی بن مسعود، سفیان، اعمش، ابووائل، حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں کے سامنے خطبہ دیا تو قیامت تک ہونے والی کوئی بات نہیں چھوڑی، جس کو یاد رکھنا تھا، اس نے یاد رکھا اور جس کو بھولنا تھا وہ بھول گیا اگر میں کوئی ایسی چیز دیکھ لیتا ہوں جس کو میں بھول گیا ہوتا ہوں تو میں اسے ایسے پہچانتا ہوں جس طرح کہ ایک شخص (کسی کو) پہچانتا ہے، جب وہ غائب ہوجاتا ہے پھر اس کو جب دیکھتا ہے تو پہچان لیتا ہے۔
Narrated Hudhaifa:
The Prophet once delivered a speech in front of us wherein he left nothing but mentioned (about) everything that would happen till the Hour. Some of us stored that our minds and some forgot it. (After that speech) I used to see events taking place (which had been referred to in that speech) but I had forgotten them (before their occurrence). Then I would recognize such events as a man recognizes another man who has been absent and then sees and recognizes him.