موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب مختلف بابوں کے بیان میں ۔ حدیث 1621

بیما کے علاج کا بیان

راوی:

عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ رَجُلًا فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَابَهُ جُرْحٌ فَاحْتَقَنَ الْجُرْحُ الدَّمَ وَأَنَّ الرَّجُلَ دَعَا رَجُلَيْنِ مِنْ بَنِي أَنْمَارٍ فَنَظَرَا إِلَيْهِ فَزَعَمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُمَا أَيُّکُمَا أَطَبُّ فَقَالَا أَوَ فِي الطِّبِّ خَيْرٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَزَعَمَ زَيْدٌ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنْزَلَ الدَّوَائَ الَّذِي أَنْزَلَ الْأَدْوَائَ

زید بن اسلم سے روایت ہے کہ ایک شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں زخم لگا اور خون وہاں آکر بھر گیا تو اس شخص نے دو شخصوں کو بلایا بنی انمار میں سے ان دونوں نے آکر دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے کہا کہ تم دونوں میں سے کون طب زیادہ جانتا ہے وہ بولے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم طب میں بھی کچھ فائدہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دوا بھی اسی نے اتاری ہے جس نے بیماری اتاری ہے ۔

Yahya related to me from Malik from Zayd ibn Aslam that a man received a wound in the time of the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace. The blood clotted in the wound and the man called two men from the Banu Ammar tribe. They looked at it and claimed that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said to them, "Which of you is the better doctor?" They said, "Is there any good in medicine, Messenger of Allah?" Zayd claimed that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "The one who sent down the disease sent down the remedy."

یہ حدیث شیئر کریں