باب دعا کرتے وقت ہاتھ اٹھانے کے بارے میں
راوی: ابوموسی محمد بن مثنی وابراہیم بن یعقوب , حماد بن عیسیٰ جہنی , حنظلہ بن ابی سفیان جمحی , سالم بن عبداللہ , عبداللہ بن عمر , عمر بن خطاب
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ عِيسَى الْجُهَنِيُّ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ الْجُمَحِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ يَدَيْهِ فِي الدُّعَاءِ لَمْ يَحُطَّهُمَا حَتَّى يَمْسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى فِي حَدِيثِهِ لَمْ يَرُدَّهُمَا حَتَّى يَمْسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ عِيسَى وَقَدْ تَفَرَّدَ بِهِ وَهُوَ قَلِيلُ الْحَدِيثِ وَقَدْ حَدَّثَ عَنْهُ النَّاسُ وَحَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ الْجُمَحِيُّ ثِقَةٌ وَثَّقَهُ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ
ابوموسی محمد بن مثنی وابراہیم بن یعقوب، حماد بن عیسیٰ جہنی، حنظلہ بن ابی سفیان جمحی، سالم بن عبد اللہ، عبداللہ بن عمر، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیلئے ہاتھ اٹھاتے تو انہیں اپنے چہرہ اقدس پر پھیرے بغیر واپس نہ لوٹاتے۔ محمد بن مثنی بھی اپنی حدیث میں اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف حماد بن عیسیٰ اس حدیث کو نقل کرنے میں منفرد ہیں جبکہ وہ قلیل الحدیث ہیں ان سے کئی راوی روایت کرتے ہیں۔ حنظلہ بن ابوسفیان جمحی ثقہ ہیں۔ یحیی بن سعید قطان نے انہیں ثقہ قرار دیا ہے۔
Sayyidina Umar ibn Khattab (RA) said that if Allah’s Messenger ‘ rasied his hands for prayer, he did not take them back without wiping them on his face. Muhammad ibn Muthanna said in his hadith: He did not return them till he rubbed his face with them.