قسموں اور نذروں کا بیان، اللہ تعالی کا قول کہ اللہ تعالی تمہاری لغو قسموں پر تمہارا مواخذہ نہیں کرے گا بلکہ ان قسموں کا مواخذہ کرے گا جو تم قصد کرکے کھاؤ تو اس کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے، اوسط درجہ کا جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو، یا ان کو کپڑا پہنانا، یا ایک غلام آزاد کرنا ہے جس شخص کو یہ میسر نہ ہو تو تین روزے رکھنا ہے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جبکہ تم قسم کھاؤ اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو، اسی طرح اللہ تعالی تمہارے لئے اپنی نشانیاں بیان کرتاہے شاید کہ تم شکرگزار بن جاؤ
راوی: محمد بن مقاتل ابوالحسن , عبداللہ , ہشام بن عروہ عروہ عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَمْ يَکُنْ يَحْنَثُ فِي يَمِينٍ قَطُّ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّهُ کَفَّارَةَ الْيَمِينِ وَقَالَ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ فَرَأَيْتُ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَکَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي
محمد بن مقاتل ابوالحسن، عبداللہ ، ہشام بن عروہ عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کبھی قسم نہیں توڑتے تھے، یہاں تک کہ اللہ نے کفارہ یمین کی آیت نازل فرمائی اور انہوں نے کہا میں جس چیز کی بھی قسم کھاتا ہوں اور اس کے علاوہ میں خیر پاتا ہوں تو میں اسی چیز کو اختیار کرلیتا ہوں جو خیر ہوتی ہے اور میں اپنی قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں۔
Narrated 'Aisha:
Abu Bakr As-Siddiq had never broken his oaths till Allah revealed the expiation for the oaths. Then he said, "If I take an oath to do something and later on I find something else better than the first one, then I do what is better and make expiation for my oath."