قسموں اور نذروں کا بیان، اللہ تعالی کا قول کہ اللہ تعالی تمہاری لغو قسموں پر تمہارا مواخذہ نہیں کرے گا بلکہ ان قسموں کا مواخذہ کرے گا جو تم قصد کرکے کھاؤ تو اس کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے، اوسط درجہ کا جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو، یا ان کو کپڑا پہنانا، یا ایک غلام آزاد کرنا ہے جس شخص کو یہ میسر نہ ہو تو تین روزے رکھنا ہے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جبکہ تم قسم کھاؤ اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو، اسی طرح اللہ تعالی تمہارے لئے اپنی نشانیاں بیان کرتاہے شاید کہ تم شکرگزار بن جاؤ
راوی: ابوالنعمان محمد بن فضل , جریر بن حازم , حسن عبدالرحمن بن سمرہ
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ سَمُرَةَ لَا تَسْأَلْ الْإِمَارَةَ فَإِنَّکَ إِنْ أُوتِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ وُکِلْتَ إِلَيْهَا وَإِنْ أُوتِيتَهَا مِنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَی يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَکَفِّرْ عَنْ يَمِينِکَ وَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ
ابوالنعمان محمد بن فضل، جریر بن حازم، حسن عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ امارت طلب نہ کر اس لئے اگر تمہیں طلب کرنے کے بعد امارت دیدی گئی تو تم اس کے حوالے کردئیے جاؤ گے اور اگر بغیر مانگے تمہیں مل جائے تو تمہاری مدد کی جائے گی اور جب تم کسی بات پر قسم کھاو اور بھلائی اس کے علاوہ میں پاؤ تو اپنی قسم کا کفارہ ادا کرو اور وہ چیز کرو جو اس سے بہتر ہے۔
Narrated 'Abdur-Rahman bin Samura:
The Prophet said, "O 'Abdur-Rahman bin Samura! Do not seek to be a ruler, because if you are given authority for it, then you will be held responsible for it, but if you are given it without asking for it, then you will be helped in it (by Allah): and whenever you take an oath to do something and later you find that something else is better than the first, then do the better one and make expiation for your oath."