سنار کا بیان
راوی: موسی بن اسمعیل , حماد , محمد بن اسحق , علاء بن عبدالرحمن
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي مَاجِدَةَ قَالَ قَطَعْتُ مِنْ أُذُنِ غُلَامٍ أَوْ قُطِعَ مِنْ أُذُنِي فَقَدِمَ عَلَيْنَا أَبُو بَکْرٍ حَاجًّا فَاجْتَمَعْنَا إِلَيْهِ فَرَفَعَنَا إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ عُمَرُ إِنَّ هَذَا قَدْ بَلَغَ الْقِصَاصَ ادْعُوا لِي حَجَّامًا لِيَقْتَصَّ مِنْهُ فَلَمَّا دُعِيَ الْحَجَّامُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنِّي وَهَبْتُ لِخَالَتِي غُلَامًا وَأَنَا أَرْجُو أَنْ يُبَارَکَ لَهَا فِيهِ فَقُلْتُ لَهَا لَا تُسَلِّمِيهِ حَجَّامًا وَلَا صَائِغًا وَلَا قَصَّابًا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ ابْنُ مَاجِدَةَ رَجُلٌ مَنْ بَنِي سَهْمٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ
موسی بن اسماعیل، حماد، محمد بن اسحاق ، علاء بن عبدالرحمن، ابو ماجدہ روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ میں نے کسی لڑکے کا کان کاٹ ڈالا یا کسی نے میرا کان کاٹ ڈالا (علاء بن عبدالرحمن کو شک ہے کہ ابوماجدہ نے ان میں سے کیا بات کہی) اس دوران حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمارے ہاں تشریف لائے حج کیلئے ہم ان کے پاس جمع ہو گئے (تاکہ ان سے مذکورہ مسئلہ کا حل دریافت کریں) انہوں نے ہمیں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس بھیجا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ تو درجہ قصاص تک پہنچ گیا ہے لہذا میرے پاس حجام کو بلاؤ تاکہ وہ جس نے کان کاٹا ہے اس کا کان بھی کاٹا جائے جب حجام کو بلایا گیا تو فرمایا کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں نے اپنی خالہ کو ایک غلام ہبہ کیا تھا اور مجھے امید ہے کہ ان کے واسطے اس غلام کے معاملہ میں برکت کی جائے گی تو میں نے ان سے کہا تھا کہ اسے کسی حجام، سنار اور قصائی کے سپرد نہ کریں۔
Narrated Umar ibn al-Khattab:
AbuMajidah said: I cut the ear of a boy, or he cut my ear (the narrator is doubtful). AbuBakr then came to us to perform hajj and we got together with him. But he referred us to Umar ibn al-Khattab. Umar (ibn al-Khattab) said: This reached the extent of retaliation. Call a cupper to me so that he may retaliate. When the cupper was called, he (Umar) said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: I gave a boy to my maternal aunt, and I hope that she will be blessed in respect of him. I said to her: Do not entrust him to a supper, nor to a goldsmith, nor to a butcher.