شہری کے لئے دیہاتی کا سامان بیچنے کی ممانعت کا بیان
راوی: محمد بن عبید , ابوثور , معمر ابن طاؤس ,
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَوْرٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ فَقُلْتُ مَا يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ قَالَ لَا يَکُونُ لَهُ سِمْسَارًا
محمد بن عبید، ابوثور، معمر ابن طاؤس سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا اس بات سے کہ شہری تاجر دیہاتی کا سامان فروخت کرے، طاؤس فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا کہ اس کا کیا مطلب ہے تو انہوں نے فرمایا کہ اس کا دلال نہ بن(تفصیل اس کی یہ ہے کہ دیہاتی اپنا مال فروخت کرنے کے لئے شہر میں لاتے ہیں تو مناسب داموں پر فروخت کرتے ہیں لیکن بعض مرتبہ کوئی شہری تاجر دیہاتی کے مال کا دالَّال بن جاتا ہے کہ تم وہیں رہو میں تمہارا مال فروخت کردوں گا اور وہ پھر اس مازل کو مہنگے داموں فروخت کرتا ہے۔ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو منع فرمایا ہے)۔