جس بکری کے تھن میں کی روز کا دودھ جمع ہو اگر اسے کسی نے خریدنے کے بعد ناپسند کیا تو کیا حکم ہے
راوی: موسی بن اسمعیل , حماد , ایوب ہشام , حبیب , محمد بن سیرین ,
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ وَهِشَامٌ وَحَبِيبٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اشْتَرَی شَاةً مُصَرَّاةً فَهُوَ بِالْخِيَارِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ إِنْ شَائَ رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ طَعَامٍ لَا سَمْرَائَ
موسی بن اسماعیل، حماد، ایوب ہشام، حبیب، محمد بن سیرین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے دودھ جمع کی ہوئی بکری خریدی تو اسے تین یوم کا اختیار ہے چاہے تو اسے لوٹا دے اور ایک صاع کھانے کا نہ کہ گندم (یعنی اناج کی کسی بھی قسم میں سے ایک صاع بائع (بچنے والا) کو لوٹا دے لیکن صرف گندم کا دینا ضروری نہیں ہے )