صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1599

کسی شخص کا لعمر اللہ کہنے کا بیان ابن عباس نے کہا لعمرک یعنی تیری زندگی کی قسم

راوی: اویسی , ابراہیم , صالح , ابن شہاب , ح , حجاج , عبداللہ بن عمر نمیری , یونس , زہری , عروہ بن زبیر , وسعید بن مسیب , وعلقمہ بن وقاص , و عبیداللہ بن عبداللہ عائشہ

حَدَّثَنَا الْأُوَيْسِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ح و حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ النُّمَيْرِيُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ وَعَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ وَعُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ حَدِيثِ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الْإِفْکِ مَا قَالُوا فَبَرَّأَهَا اللَّهُ وَکُلٌّ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ الْحَدِيثِ وَفِيهِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَعْذَرَ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ فَقَامَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ فَقَالَ لِسَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ لَعَمْرُ اللَّهِ لَنَقْتُلَنَّهُ

اویسی، ابراہیم، صالح، ابن شہاب، ح ، حجاج، عبداللہ بن عمر نمیری، یونس، زہری، عروہ بن زبیر، وسعید بن مسیب، وعلقمہ بن وقاص، و عبیداللہ بن عبداللہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واقعہ افک کے متعلق جب کہ لوگوں نے ان کے متعلق جو کچھ کہنا تھا کہا اور اللہ تعالیٰ نے ان کی برأت ظاہر کردی۔ ان میں سے ہر ایک نے حدیث کا ایک ٹکڑا بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور عبداللہ بن ابی سے بدلہ لینے کے متعلق دریافت کیا۔ اسید بن حضیر کھڑے ہوئے پھر سعد بن عبادہ کی نسبت کہا کہ قسم ہے اللہ کی کہ ہم اس کو قتل کر دیں گے۔

Narrated Az-Zuhri:
I heard 'Urwa bin Az-Zubair, Said bin Al-Musaiyab, 'Alqama bin Waqqas and 'Ubaidullah bin 'Abdullah narrating from 'Aisha, the wife of the Prophet, the story about the liars who said what they said about her and how Allah revealed her innocence afterwards. Each one of the above four narrators narrated to me a portion of her narration. (It was said in it), "The Prophet stood up, saying, 'Is there anyone who can relieve me from 'Abdullah bin Ubai?' On that, Usaid bin Hudair got up and said to Sa'd bin 'Ubada, La'amrullahi (By the Eternity of Allah), we will kill him!' "

یہ حدیث شیئر کریں