بے قابو ہو جانے والے جانور کو ذبح کرنے کا طریقہ
راوی: عمرو بن علی , یحیی بن سعید , سفیان , وہ اپنے والد سے , عبایة بن رفاعة , رافع بن خدیج
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ أَنْبَأَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًی قَالَ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَکُلْ لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ وَسَأُحَدِّثُکُمْ أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَی الْحَبَشَةِ وَأَصَبْنَا نَهْبَةَ إِبِلٍ أَوْ غَنَمٍ فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِهَذِهِ الْإِبِلِ أَوَابِدَ کَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَإِذَا غَلَبَکُمْ مِنْهَا شَيْئٌ فَافْعَلُوا بِهِ هَکَذَا
عمرو بن علی، یحیی بن سعید، سفیان، وہ اپنے والد سے، عبایة بن رفاعة، رافع بن خدیج ترجمہ سابقہ حدیث کے مطابق ہے لیکن اس میں یہ اضافہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں اس کی وجہ بیان کرتا ہوں (یعنی دانت اور ناخن سے ذبح کرنا درست نہیں) دانت تو ایک ہڈی ہے اور ناخن حبشی لوگوں کی چھری ہے (اور چاقو کی طرح ہے) اور وہ لوگ ناخن سے ذبح کرتے ہیں ان کی مشابہت کی وجہ سے ناخن سے ذبح کرنا ناجائز قرار دے دیا گیا۔
It was narrated that Shaddad bin Aws said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Allah has decreed proficiency in all things, so when you kill, kill well, and when you slaughter, slaughter well. Let one of you sharpen his blade and spare suffering to the animal he slaughters.” (Sahih).