باب اس بارے میں کہ رات کو نماز (تہجد) کیلئے اٹھے کیا کہے؟
راوی: انصاری , معن , مالک بن انس , ابوزبیر , طاؤس یمانی , عبداللہ بن عباس
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ الْيَمَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيَّامُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُکَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَإِلَيْکَ أَنَبْتُ وَبِکَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْکَ حَاکَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ إِلَهِي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
انصاری، معن، مالک بن انس، ابوزبیر، طاؤس یمانی، حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رات کو تہجد کے لئے اٹھتے تو یہ دعا پڑھتے اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيَّامُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُکَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَإِلَيْکَ أَنَبْتُ وَبِکَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْکَ حَاکَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ إِلَهِي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ (یعنی اے اللہ تو ہی آسمانوں اور زمین کا نور ہے، تمام تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں ۔ تو ہی آسمانوں اور زمین کا قائم کرنے والا ہے، تمام تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں ، تو ہی آسمان زمین اور ان میں موجود چیزیں کا رب ہے۔ تو سچا ہے تیرا وعدہ سچا ہے ، تیرے ملاقات حق ہے، اے اللہ میں تیرے ہی لئے اسلام لایا، تجھ ہی پر ایمان لایا ، تجھ ہی پر بھروسہ کیا ، تیری ہی طرف رجوع کیا، تیرے ہی لئے لڑا اور تجھیہی حاکم تسلیم کیا تو میری بخشش فرمادے ، میرے اگلے پچھلے گناہ معاف کردے، میرے ظاہری اور پوشیدہ تمام گناہ معاف فردے ، تو ہی میرا معبود ہے تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں) یہ حدیث حسن صحیح ہے اور کئی سندوں سے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے واسطے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Abbasi reported that when Allah’s Messenger got up in the dark of the night to offer salah, he would make this supplication:
“ O Allah, praise belongs to You—You are the light of the heavens and earth-and, praise belongs to You-You are the Guardian Creator of the heavens and the earth. And, praise belongs to You—You are Lord of the heavens and the earth and that which is therein. You are True and Your promise is True, and the meeting with You is True. And paradise is True and hell is True; and the hour is True.
o Allah, to You do I surrender, and in You do I have faith, and on You do I rely, and to You do I turn. And, with Your help do I contend, and Your judgement do I seek. So, forgive me that which I haie committed and that which I have put back, and that which I have concealed and that which I have disclosed. You are my God. There is no god but You.”
[Muslim 769, Abu Dawud 771, Ahmed 2710]
——————————————————————————–