سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 111

اپنے پاس غیر موجود چیز کی فروخت کا بیان

راوی: زہیر بن حرب , اسمعیل , ایوب , عمرو بن شعیب ,

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ حَتَّی ذَکَرَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحِلُّ سَلَفٌ وَبَيْعٌ وَلَا شَرْطَانِ فِي بَيْعٍ وَلَا رِبْحُ مَا لَمْ تَضْمَنْ وَلَا بَيْعُ مَا لَيْسَ عِنْدَکَ

زہیر بن حرب، اسماعیل، ایوب، عمرو بن شعیب سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سلف اور بیع ایک میں معاملہ کرنا ایک بیع میں دو شرطیں لگانا اور ایسی چیز کا نفع حاصل کرنا جس کا خود ضامن نہ ہو اور ایسی چیز کی بیع کرنا جو اس کے پاس موجود نہ جائز نہیں ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں