بیع میں شرط لگانے کا بیان
راوی: مسدد , یحیی بن سعید , زکریا , عامر , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ عَنْ زَکَرِيَّا حَدَّثَنَا عَامِرٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بِعْتُهُ يَعْنِي بَعِيرَهُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاشْتَرَطْتُ حُمْلَانَهُ إِلَی أَهْلِي قَالَ فِي آخِرِهِ تُرَانِي إِنَّمَا مَاکَسْتُکَ لِأَذْهَبَ بِجَمَلِکَ خُذْ جَمَلَکَ وَثَمَنَهُ فَهُمَا لَکَ
مسدد، یحیی بن سعید، زکریا، عامر، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ اپنا اونٹ فروخت کیا اور اس پر اپنے گھر تک سواری کرنے کی شرط لگائی (یہ ایک طویل حدیث ہے) اس کے آخر میں فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تمہارے خیال میں ہے کہ میں خرید نے میں اس لئے تامل کر رہا ہوں کہ میں تمہارے اونٹ لے کر چلا جاؤں گا (بغیر قیمت ادا کئے) اپنا اونٹ بھی لے لو اور اس کی قیمت بھی لے لو۔