شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 116

حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی رفتار کا ذکر

راوی:

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِي يُونُسَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ وَلا رَأَيْتُ شَيْئًا أَحْسَنَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم کَأَنَّ الشَّمْسَ تَجْرِي فِي وَجْهِهِ وَمَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَسْرَعَ فِي مِشْيَتِهِ مِنْ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم کَأَنَّمَا الأَرْضُ تُطْوَی لَهُ إِنَّا لَنُجْهِدُ أَنْفُسَنَا وَإِنَّهُ لَغَيْرُ مُکْتَرِثٍ

ابوہریرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حسین کوئی نہیں دیکھا۔ (چمک اور روشنی چہرہ میں اس قدر تھی) گویا کہ آفتاب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کے چہرہ مبارک پر چمک رہا ہے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ تیز رفتار بھی کوئی نہیں دیکھا زمین گویا لپٹی جاتی تھی۔ (کہ ابھی چند منٹ ہوئے یہاں تھے اور ابھی وہاں) ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چلنے میں مشقت سے ساتھ ہوتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی معمولی رفتار کے ساتھ چلتے تھے۔

Hazrat Abu Hurairah radiyallahu anhu says, "I did not see anyone more handsome as Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam. It was as if the brightness of the sun had shone from his auspicious face. I did not see anyone walk faster than him, as if the earth folded for him. A few moments ago he would be here, and then there. We found it difficult to keep pace when we walked with him, and he walked at his normal pace."

یہ حدیث شیئر کریں