باب اس بارے میں کہ جب کسی جگہ ٹھہرے تو کیا دعا پڑھے
راوی: قتیبہ , لیث , یزید بن ابی حبیب , حارث بن یعقوب , یعقوب بن عبداللہ بن اشج , بسر بن سعید , سعد بن ابی وقاص , خولہ بنت حکیم سلیمہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ يَعْقُوبَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ خَوْلَةَ بِنْتِ حَکِيمٍ السُّلَمِيَّةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ نَزَلَ مَنْزِلًا ثُمَّ قَالَ أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ يَضُرَّهُ شَيْئٌ حَتَّی يَرْتَحِلَ مِنْ مَنْزِلِهِ ذَلِکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ وَرَوَی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ هَذَا الْحَدِيثَ أَنَّهُ بَلَغَهُ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ الْأَشَجِّ فَذَکَرَ نَحْوَ هَذَا الْحَدِيثِ وَرُوِي عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ وَيَقُولُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ خَوْلَةَ قَالَ وَحَدِيثُ اللَّيْثِ أَصَحُّ مِنْ رِوَايَةِ ابْنِ عَجْلَانَ
قتیبہ، لیث، یزید بن ابی حبیب، حارث بن یعقوب، یعقوب بن عبداللہ بن اشج، بسر بن سعید، سعد بن ابی وقاص، حضرت خولہ بنت حکیم سلیمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا جو شخص (سفر میں) کسی جگہ اترے تو یہ کلمات أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ يَضُرَّهُ شَيْئٌ (میں مخلوق کے شر سے اللہ کے تمام کلمات کی پناہ مانگتا ہوں) پڑھ لے تو اسے وہاں سے روانہ ہونے تک کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاسکے گی۔ یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے۔ مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی یعقوب اشج سے اسی کے مثل حدیث نقل کرتے ہیں۔ پھر یہ حدیث ابن عجلان سے بھی یعقوب بن عبداللہ بن اشج کے حوالے سے منقول ہے وہ اسے سعید بن مسیب سے روایت کرتے ہیں اور وہ خولہ سے روایت کرتے ہیں۔ لبث کی حدیث ابن عجلان کی روایت سے زیادہ صحیح ہے۔
Sayyidah Khawlah bint Hakim Sulamiyah (RA) reported that Allah’s (SAW) said, “If anyone haltat at a place during his journey and says:
I seek refuge in the perfect words of Allah from the evil of that which He created, then no harm will befall him till he moves ahead from that halt.
——————————————————————————–