باب اس بارے میں کہ سواری پر سوار ہوتے وقت کیا کہے
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ بن مبارک , حماد بن سلمہ , ابوزبیر , علی بن عبداللہ بارقی , ابن عمر
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَارِقِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا سَافَرَ فَرَکِبَ رَاحِلَتَهُ کَبَّرَ ثَلَاثًا وَيَقُولُ سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا کُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ فِي سَفَرِي هَذَا مِنْ الْبِرِّ وَالتَّقْوَی وَمِنْ الْعَمَلِ مَا تَرْضَی اللَّهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا الْمَسِيرَ وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَ الْأَرْضِ اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ اللَّهُمَّ اصْحَبْنَا فِي سَفَرِنَا وَاخْلُفْنَا فِي أَهْلِنَا وَکَانَ يَقُولُ إِذَا رَجَعَ إِلَی أَهْلِهِ آيِبُونَ إِنْ شَائَ اللَّهُ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، حماد بن سلمہ، ابوزبیر، علی بن عبداللہ بارقی، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کسی سفر کیلئے جاتے اور سواری پر سوار ہوتے تو تین مرتبہ اللَّهُ أَکْبَرُ کہتے اور پھر سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا کُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ کہتے (پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لئے مسخر کیا، ہم تو اسے قابو میں کرتے کی طاقت نہیں رکھتے تھے اور ہمیں اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہے) پھر یہ دعا پڑھتے اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ فِي سَفَرِي هَذَا مِنْ الْبِرِّ وَالتَّقْوَی وَمِنْ الْعَمَلِ مَا تَرْضَی اللَّهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا الْمَسِيرَ وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَ الْأَرْضِ اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ (اے اللہ مجھے اس سفر میں نیکی، تقوی اور ایسے عمل کی توفیق عطا فرما جس سے تو راضی ہو۔ اے اللہ ہمارے لئے چلنا آسان کر اور زمین کی مسافت کو چھوٹا کر دے، اے اللہ تو ہی سفر کا ساتھی اور اہل و عیال کا خلیفہ ہے اے اللہ سفر میں ہماری رفاقت اور اہل و عیال کی حفاظت فرما۔) پھر جب واپس تشریف لاتے تو فرماتے آيِبُونَ إِنْ شَائَ اللَّهُ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ اگر اللہ نے چاہا تو ہم لوٹنے والے، توبہ کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف بیان کرنے والے ہیں۔) یہ حدیث حسن ہے۔