شعر کا بیان۔
راوی: محمد بن صباح , سفیان بن عیینہ , عبدالملک بن عمیر , ابی سلمہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَصْدَقُ کَلِمَةٍ قَالَهَا الشَّاعِرُ کَلِمَةُ لَبِيدٍ أَلَا کُلُّ شَيْئٍ مَا خَلَا اللَّهَ بَاطِلُ وَکَادَ أُمَيَّةُ بْنُ أَبِي الصَّلْتِ أَنْ يُسْلِمَ
محمد بن صباح، سفیان بن عیینہ، عبدالملک بن عمیر، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سب سے زیادہ سچی بات جو کسی شاعر نے کہی ہو لبید کی یہ بات (شعر) ہے۔ غور سے سنو ! اللہ کے علاوہ ہر چیز فنا اور ختم ہو جانے والی ہے۔ اور قریب تھا کہ امیہ بن ابی الصلت اسلام قبول کرلیتا۔
It was narrated from Abu Hurairah(ra) that the Messenger of Allah(saw) said: "The truest of words spoken by the poet are the words of Labid: "Everything except Allah is false.": And Umayyah bin Abu Salt nearly accepted Islam." (Sahih)