سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 824

بیع منابذہ کی تفسیر

راوی: محمد بن رافع , عبدالرزاق , معمر , زہری , عطاء بن یزید , ابوسعید خدری

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسَتَيْنِ وَعَنْ بَيْعَتَيْنِ أَمَّا الْبَيْعَتَانِ فَالْمُلَامَسَةُ وَالْمُنَابَذَةُ وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَقُولَ إِذَا نَبَذْتُ هَذَا الثَّوْبَ فَقَدْ وَجَبَ يَعْنِي الْبَيْعَ وَالْمُلَامَسَةُ أَنْ يَمَسَّهُ بِيَدِهِ وَلَا يَنْشُرَهُ وَلَا يُقَلِّبَهُ إِذَا مَسَّهُ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ

محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، زہری، عطاء بن یزید، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو قسم کے لباس کی ممانعت ارشاد فرمائی اور دو قسم کے فروخت کرنے سے منع فرمایا بیع ملامسہ اور بیع منابذہ میں اور بیع منابذہ یہ ہے کہ دوسرے شخص سے کہا جائے کہ جس وقت میں یہ کپڑا پھینک دوں تو بیع صحیح ہوگئی اور بیع ملامسہ یہ ہے کہ کپڑے میں کوئی کسی قسم کا عیب یا نہیں یہ نہ دیکھے) اور نہ کپڑا الٹ کر دیکھے جس وقت وہ کپڑا چھوئے یعنی کپڑے کو ہاتھ لگائے تو بیع لازم ہوگئی اور دو قسم کے لباس کو بیان نہیں فرمایا وہ یہ ہے کہ کپڑا ایک سونڈھے پر ہو اور دوسرا مونڈھا کھلا ہوا ہے دوسرے یہ کہ گوٹ مار کر بیٹھ جائے اور کپڑا اس طریقہ سے باندھے کہ ستر کھلی رہے۔

It was narrated from Haf bin ‘Asim, from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade two kinds of transactions: Munabadhah and Mulamasah. And he said that Mulamasah means when one man says to another: “I will sell OU my garment for your garment,” and neither of them looks at the garment of the others, rather he just touches it. And Munabadhah is when he says: “I will throw what I have and you throw what you have,” so that they buy from one another, and neither of them knows how much the other has, and so on. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں