صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2081

اپنے مسلمان بھائی کی خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم مدد کرنے کے بیان میں

راوی: احمد بن عبداللہ بن یونس زہیر ابوزبیر , جابر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ اقْتَتَلَ غُلَامَانِ غُلَامٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَغُلَامٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَنَادَی الْمُهَاجِرُ أَوْ الْمُهَاجِرُونَ يَا لَلْمُهَاجِرِينَ وَنَادَی الْأَنْصَارِيُّ يَا لَلْأَنْصَارِ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا هَذَا دَعْوَی أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ قَالُوا لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا أَنَّ غُلَامَيْنِ اقْتَتَلَا فَکَسَعَ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ قَالَ فَلَا بَأْسَ وَلْيَنْصُرْ الرَّجُلُ أَخَاهُ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا إِنْ کَانَ ظَالِمًا فَلْيَنْهَهُ فَإِنَّهُ لَهُ نَصْرٌ وَإِنْ کَانَ مَظْلُومًا فَلْيَنْصُرْهُ

احمد بن عبداللہ بن یونس زہیر ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ دو لڑکوں کا آپس میں جھگڑا ہوا ایک لڑکا مہاجرین میں سے تھا اور ایک لڑکا انصار میں سے مہاجر لڑکے نے مہاجروں کو پکارا اور انصاری لڑکے نے انصار کو پکارا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے اور فرمایا یہ کیا جاہلیت کی پکار ہے لوگوں نے عرض کیا: نہیں! اے اللہ کے رسول! سوائے اس کے کہ دو لڑکے آپس میں جھگڑے ہیں ان دونوں میں سے ایک نے دوسرے کی سرین پر مارا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی حرج نہیں آدمی کو اپنے بھائی کی مدد کرنی چاہیے خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم اگر ظالم ہے تو اسے ظلم سے روکو کیونکہ یہ اس کی مدد ہے اور اگر مظلوم ہے تو اس کی مدد کرو۔

Jabir b. Abdullah reported that two young men, one from the Muhajirin (emigrants) and the other one from the Angr (helpers) fell into dispute and the Muhajir called his fellow Muhajirin, and the Ansari (the helper) called the Ansar (for help). In the meanwhile, Allah's Messenger (may peace be upon him) came there and said: What is this, the proclamation of the days of jahiliya (ignorance)? They said: Allah's Messenger, there is nothing serious. The two young men fell into dispute and the one struck at the back of the other. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Well, a person should help his brother whether he is an oppressor or an oppressed. If he is the oppressor he should prevent him from doing it, for that is his help; and if he is the oppressed he should be helped (against oppression).

یہ حدیث شیئر کریں