صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2082

اپنے مسلمان بھائی کی خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم مدد کرنے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , زہیر بن حرب , احمد بن عبدہ ضبی ابن ابی عمرو ابن ابی شیبہ ابن عبدہ سفیان بن عیینہ , عمرو اور جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ سَمِعَ عَمْرٌو جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَکَسَعَ رَجُلٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ يَا لَلْأَنْصَارِ وَقَالَ الْمُهَاجِرِيُّ يَا لَلْمُهَاجِرِينَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَالُ دَعْوَی الْجَاهِلِيَّةِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَسَعَ رَجُلٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ دَعُوهَا فَإِنَّهَا مُنْتِنَةٌ فَسَمِعَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ فَقَالَ قَدْ فَعَلُوهَا وَاللَّهِ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ قَالَ عُمَرُ دَعْنِي أَضْرِبُ عُنُقَ هَذَا الْمُنَافِقِ فَقَالَ دَعْهُ لَا يَتَحَدَّثُ النَّاسُ أَنَّ مُحَمَّدًا يَقْتُلُ أَصْحَابَهُ

ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، احمد بن عبدہ ضبی ابن ابی عمرو ابن ابی شیبہ ابن عبدہ سفیان بن عیینہ، حضرت عمرو اور حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم فرماتے ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے تو مہاجرین کے ایک آدمی نے انصار کے ایک آدمی کی سرین پر مارا تو انصاری نے کہا اے انصار اور مہاجر نے کہا اے مہاجرو! (یعنی دونوں نے اپنے اپنے قبائل کو مدد کے لئے پکارا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ آواز سن کر) فرمایا یہ کیا جاہلیت کی پکار ہے لوگوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول مہاجرین کے ایک آدمی نے انصار کے ایک آدمی کی سرین پر مارا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے چھوڑ دو کیونکہ یہ نازیبا بات ہے عبداللہ بن ابی نے جب یہ سنا تو اس نے کہا مہاجرین نے ایسے کیا ہے اللہ کی قسم اگر ہم مدینہ کی طرف لوٹیں گے تو ہم میں سے عزت والا آدمی العیاذ باللہ ذلت والے کو وہاں سے نکال دے گا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول مجھے اجازت دیجئے کہ میں اس منافق کی گردن اڑا دوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے چھوڑ دو لوگ یہ نہ کہنے لگ جائیں کہ محمد اپنے ساتھیوں کو قتل کرتے ہیں۔

Jabir b. Abdullah reported: We were along with Allah's Messenger (may peace be upon him) in an expedition that a person from amongst the emigrants struck at the back of a person from the Ansir. The Ansiri said: O Ansar! And the Muhijir said: O Emigrants! Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: What are these proclamations of the Days of Ignorance? They said: Allah's Messenger, a person from the emigrants struck at the back of an Ansari, whereupon he said: It is something disgusting. 'Abdullah b. Ubayy heard it and said: They have indeed done it. By Allah, when we would return to Medina the respectable amongst them (the Ansar) would turn away the mean (the emigrants). Thereupon 'Umar said: Permit me so that I should strike the neck of this hypocrite. But he (the Holy Prophet) said: Leave him, the people may not say that Muhammad kills his companions.

یہ حدیث شیئر کریں