کھجور کا ڈھیر جس کی پیمائش کا علم نہ ہو کھجور کے عوض فروخت کرنا
راوی: ابراہیم بن حسن , حجاج , ابن جریج , ابوزبیر , جابر بن عبداللہ
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الصُّبْرَةِ مِنْ التَّمْرِ لَا يُعْلَمُ مَکِيلُهَا بِالْکَيْلِ الْمُسَمَّی مِنْ التَّمْرِ
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، ابوزبیر، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی کھجور کا ایک ڈھیر فروخت کرنے سے کہ جس کی ناپ کا علم نہ ہو (یعنی جس ڈھیر کے وزن کا علم نہ ہو اس ڈھیر کے فروخت کرنے میں اندیشہ ہے کمی زیادتی کا)
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Muzabanah, which refers to when a man sells the dates of his grove while they are still on the trees, for a measure of dry dates, estimating the amount (of dates on the trees). Or, if it is grapes, he sells them when they are still on the vines, for a measure of raisins, estimating the amount (of grapes on the vines). Or if it is grain in the field, he sells it for grain that has been harvested, estimating the amount (of grain in the fields). He forbade all of that.” (Sahih)