قیدی کی میراث کا بیان۔شریح دشمن کے قبضہ میں اسیر آدمی کو ترکہ دلاتے اور کہتے کہ اس کوزیادہ سے زیادہ ضرورت ہے عمر بن عبدالعزیز نے کہا قیدی کی وصیت اور اس کے آزاد کرنے کو اور اپنے مال میں اس کے تمام تصرفات کو جائز سمجھو جب تک کہ وہ اپنے دین نہ پھرے اسی لئے کہ وہ اس کامال ہے جوچاہے اس میں تصرف کرے۔
راوی: ابوالولید , شعبہ , عدی , ابوحازم , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَرَكَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ وَمَنْ تَرَكَ كَلًّا فَإِلَيْنَا
ابوالولید، شعبہ، عدی، ابوحازم ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جس نے مال چھوڑا وہ اس کے وارثوں کا ہے اور جس نے قرض چھوڑا وہ میرے ذمہ ہے۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, " If somebody dies (among the Muslims) leaving some property, the property will go to his heirs; and if he leaves a debt or dependants, we will take care of them."