سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 873

جو کے عوض جو فروخت کرنا

راوی: محمد بن مثنی و ابراہیم بن یعقوب , عمرو بن عاصم , ہمام , قتادة , ابوخلیل , مسلم مکی , ابواشعث صنعانی , عبادة بن صامت

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَا حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ عَنْ مُسْلِمٍ الْمَکِّيِّ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ تِبْرُهُ وَعَيْنُهُ وَزْنًا بِوَزْنٍ وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ تِبْرُهُ وَعَيْنُهُ وَزْنًا بِوَزْنٍ وَالْمِلْحُ بِالْمِلْحِ وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ سَوَائً بِسَوَائٍ مِثْلًا بِمِثْلٍ فَمَنْ زَادَ أَوْ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَی وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ لَمْ يَذْکُرْ ابْنُ يَعْقُوبَ وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ

محمد بن مثنی و ابراہیم بن یعقوب، عمرو بن عاصم، ہمام، قتادہ، ابوخلیل، مسلم مکی، ابواشعث صنعانی، عبادة بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ سونا سونے کے عوض فروخت کرو اور سکہ برابر برابر چاندی چاندی کے عوض دو چاندی سکہ کی صورت میں ہو یا ڈھیلے کی شکل میں ہو برابر تول کر نمک کے عوض اور کھجور کھجور کے عوض اور گیہوں گیہوں کے عوض اور جو جو کے عوض برابر برابر۔ جس کسی نے زیادہ دیا یا زیادہ لیا (یعنی کمی زیادتی کا لین دین کیا) وہ سود ہوگیا۔

It was narrated that ‘Ubadah bin As-Samit said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Gold, equal amount.” (One of the narrators) Ya’qub did not mention: “Equal amount.” Muawiyah said: “This does not mean anything.” ‘Ubadah said: “By Allah I do not care if I am in a land where Muawiyah is not present. I bear witness that I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say that.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں